نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

ناصر کاظمی 💗 لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

گئے دنوں کا سراغ لے کے کدھر سے آیا کدھر گیا وہ۔نظم ناصر کاظمی

  ناصر کاظمی گئے دنوں کا سراغ لے کے کدھر سے آیا کدھر گیا وہ  عجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیران کر گیا وہ  بس ایک موتی سی چھب دکھا کر  بس ایک میٹھی سی دھن سنا کر  ستارہِ شام بن کے آیا برنگ خوابِ سحر گیا وہ  خوشی کی رت ہو کہ غم کا موسم نظر اسے ڈھونڈتی ہے ہر دم  وہ بوۓِ گل تھا کہ نغمہِ جاں میرے تو دِل میں اُتر گیا وہ  نہ اب وہ یادوں کا چڑھتا دریا نہ فرصتوں کی اداس برکھا  یوں ہی ذرا سی کسک ہے دل میں جو زخم گہرا تھا بھر گیا وہ  کچھ اب سنبھلنے لگی ہے جاں بھی بدل چلا دور آسماں بھی  جو رات بھاری تھی ٹل گئی ہے جو دن کڑا تھا گزر گیا وہ  بس ایک منزل ہے بوالہوس کی ہزار رستے ہیں اہلِ دل کے  یہی تو ہے فرق مجھ میں اس میں گزر گیا مَیں ٹھہر گیا وہ  شکستہ پا راہ میں کھڑا ہوں گئے دنوں کو بُلا رہا ہوں  جو قافلہ میرا ہم سفر تھا مثال گردِ سفر گیا وہ  میرا تو خوں ہو گیا ہے پانی ستم گروں کی پَلک نہ بھیگی  جو نالہ اُٹھا تھا رات دل سے نہ جانے کیوں بے اثر گیا وہ  وہ میکدے کو جگانے والا وہ رات کی نیند اُڑانے والا  یہ آ...

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

محبت کی جھوٹی اداؤں پہ صاحب جوانی لٹانے کی کوشش نہ کرنا

  محبت کی جھوٹی اداؤں پہ صاحب  جوانی لٹانے کی کوشش نہ کرنا بڑے بے مروت ہیں یہ حسن والے کہیں دل لگانے کی کوشش نہ کرنا ہنسی آتی ہے اپنی بربادیوں پر نہ یوں پیار سے دیکھیۓ بندہ پرور  مِرے دل کے زخموں کو نیند آ گئی ہے انہیں تم جگانے کی کوشش نہ کرنا محبت تو ہے ایک کاغذ کی ناؤ،  اُدھر بہتی ہے جس طرف ہو بہاؤ نظر کے بھنور میں نہ تم ڈوب جاؤ،  نگاہیں ملانے کی کوشش نہ کرنا ٹھہر جاؤ آنکھوں میں تھوڑا سا دم ہے،  تمہیں دیکھ لیں ورنہ حسرت رہے گی بناتے رہے ہو ہمیں زندگی بھر،  مگر اب بنانے کی کوشش نہ کرنا ستمگر سے جور و ستم کی شکایت،  نہ ہم کر سکے ہیں نہ ہم کر سکیں گے مرے آنسوؤ! تم مِرا ساتھ دینا،  انہیں تم بتانے کی کوشش نہ کرنا شمع بن کے محفل میں ہم جل رہے ہیں،  مگر دل کی حالت ہے پروانوں جیسی خدا کی قسم جان دے دیں گے تم پر،  ہمیں آزمانے کی کوشش نہ کرنا مسرور انور

ایک منٹ کیلئے اصلاح کی بات

 اگر آپ کسی کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اپنے الفاظوں ک  خوبصورت بنانا سیکھیں الفاظ ایک انسان کو توڑنے اور جوڑنے کا ہنر رکھتے ہیں آپﷺ نے کبھی کسی کو زبان سے تکلیف نہیں دی،تو ہم کیوں دیتے ہیں؟ ہر بات کہہ دینے کی نہیں ہوتی ہمارے مسائل اتنے نہیں ہوتے جتنی ہماری زبان کی تلخی بنا دیتی ہے اگر صرف زبان کو دکھ دینے والے تبصرے اور طنزو تعنے دینے سے روک لیا جائے تو بہت سے لوگوں کی تکلیفیں کم ہوجائیں گی آپکو نہیں پتا ہوتا کے کسی کی زندگی میں کیا چل رہا ہے وہ کس مشکل سے اپنے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ اسکے پاس اللہ کے سوا کوئی شخص بھی نہیں جسے وہ اپنے دل کا حال سنائے ایسے میں کسی کے دل کو ایذا دینے یا طنزو ملامت کرنے کے بجائے اسے بس سن لیا جائے اپنی بات درست طریقے سے سمجھا دی جائے تو بہت سے لوگوں کو سکون مل جائے گا...

جھوٹ چہرے پہ سجانا نہیں آیا مجھ کو زندگی تجھ کو بِتانا نہیں آیا مجھ کو

  جھوٹ چہرے پہ سجانا نہیں آیا مجھ کو زندگی تجھ کو بِتانا نہیں آیا مجھ کو رہ کے دنیا میں بھی سیکھی نہیں دنیا داری کر کے احسان جتانا نہیں آیا مجھ کو دنیا ٹھیٹر ہے تو ناکام اداکار ہوں میں کوئی کردار نبھانا نہیں آیا مجھ کو ایک ہی شخص کی خواہش میں رہا سرگرداں در بدر خاک اڑانا نہیں آیا مجھ کو لطف تو جب تھا وہ خود کرتا محبت محسوس کہہ کر احساس دلانا نہیں آیا مجھ کو کچھ تو یہ دل بھی ہے تنہائی پسند اور اس پر عمر بھر دوست بنانا نہیں آیا مجھ کو تُو سمجھتا ہے کہ میں ترکِ تعلق پہ ہوں خوش روٹھنے والے منانا نہیں آیا مجھ کو