نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

چائے پہ شاعری م|chaye pa shyri urdu

 



خیال یار کو من میں بٹھا کے چائے پی

ذرا سا روئے ذرا مسکرا کے چائے پی

وہاں جو پیتے تو یادیں عذاب بن جاتیں

سو اس کے شہر سے کچھ دور جا کے چائے پی

_______________

چائے وہ گرم چیز ہے جو غصہ کو ۔۔۔ 

ٹھنڈا کرنے کی اہلیت رکھتی ہے ۔۔۔ 

________________

مُجھے غرض ہے مٹھاس سے 

چائے ہو یا تمھاری باتی

_______________

چائے سے اتنی محبت ہے جناب ۔۔۔ 

آپ کی چھوڑی ھوئی پی لوں گا ۔۔۔ ث

________________

اس کی خوشبو کا بسیرا ہر سو بکھر جائے

عمدہ لوگوں کا انتحاب ہے فقط چائے

_________________

مجھے وہ لوگ بہت عزیز ہیں 

جو بغیر پوچھے چائے پلاتے ہیں

🤎✨☕🥀

_________________

چائے بھی پوچھ کر بناتے ہو


ذہنی غریب لگتے ہو۔۔۔

_________________

‏ﭼﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﮈﺳﭙﺮﯾﻦ______ﺑﮭﯿﺠﯽ ﮬﮯ ﺍُﺱ ﻧﮯ

ﻭﮦ ﻣﯿﺮﺍ ﺳَﺮ ﺑﮭﯽ_______ﺗﻮ ﺩﺑﺎ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﻧﺎﮞ

_________________

کبھی تمہارے کسی شوق پہ کہا ہم نے

ہماری چائے پر اتنے سوال خیر تو ہے

__________________

موت تک ایک جستجو ہے

ایک شام تم میں اور چائے

___________________

وہ تو کوئی اور وجہ تھی کہ تم پسند آ گئے مجھ کو

ورنہ تسکین دل کو تو میری چائے ہی کافی تھی 

___________________

‏خواب میں کئی بار تمہیں...

اپنے لیے چائے لاتے دیکھا ہے...❤

___________________‏

‏ ‏قصور میرا نہیں موسم کى شرارت ہے 

کہ

اُس کے ساتھ ‎#چائے پینے کو دل چاہتا ہے


____________________

محترمہ وہ تمہارے حسین ہاتھوں سے بنی ہوئی چاۓ☕

وہ ہمارے واسطے آب حیات جیسی ہے💞

_____________________

‏وہ ہمیں یاد رکھنے کی خاطر...

 چاے کا عادی تو ہو گیا ہوگا...🙂🔥

_____________________

‏‎#چائے وہ واحد محبوبہ ہے جو جتنی دیر آگ پر رقص کرے، عاشق کو اتنا زیادہ لطف اندوز کرتی ہے...

______________________

آج تیرے خط جلا کر جو بنائی ھے🔥


ذائقے میں لاجواب ھے یہ چائے ☕

_______________________


ممکن ہے 

ہم جی سکیں

گھر سے نکلتے وقت 

واپسی کا رستہ بھول جائیں

سر شام، پھیری والے کی باتیں سنیں

چاندنی راتوں میں

چاند کو دریا میں تیرتے ہوئے دیکھیں

ہم خانہ بدوشوں کے ساتھ سفر کریں

ریل کے ڈبوں میں گانا گائیں 

اور چوراہے میں کھڑے ہو کر

اہم اعلان کریں


ممکن ہے

ہم جی سکیں

انقلابی ریلی میں شامل ہوں

درختوں پر گھر بنائیں

گھڑ سواری کریں اور شکار پر جائیں

ہم بانسری بجائیں،

جب صحرا اور تاروں بھرا آسمان 

ایک دوسرے کو خاموش تکتے ہیں

یا چاند کو دیکھیں،

جب سمندر اس کیلیے دیوانہ ہوتا ہے


ہم جی سکتے ہیں، اگر

ہم دنیا گھومیں

مندروں کی گھنٹی بجائیں اور

بھجن سنیں

سردیوں کی آمد سے پہلے

ہم Halloween منائیں

اور Santa Clara میں 

مرے ہوؤں کا دن منائیں

ہم دریائے نیل کے کنارے،

تہذیبوں پر بحث کریں

اور Sahara میں زندگی آزمائیں

بلند چوٹیوں کو سر کریں

کسی نیم روشن سرائے میں،

چائے پیئیں

چین میں نئے سال کا جشن منائیں

جاپان کی ثقافت کو اپنے اندر اتاریں

عورتوں کے حسن پر شاعری کریں

من چاہی تصویریں بنائیں

ایک محبت کی ناکامی کا سوگ منا کر،

ایک اور کریں،

اور ہر حسینہ پر دل وار دیں

___________________

سنو ہم ایک ہی کپ میں چائے پیاں کرے گے تاکہ تمہیں ایک کپ زیادہ نہ دھونا پڑے

___________________

تم جو روٹھوں تو میں منانے کو

اچھی چائے پلا سکتا ہوں. 

____________________

فرصت ملی تو آئیں گےاور پیئیں گےضرور


سنا ہے چائے بناتی ہو تو گلی مہک اٹھتی ہے

_____________________

چائے سے اتنی محبت ہے جناب 

آپ کی چھوڑی ھوئی پی لوں گا۔

_____________________

جان لیوا تھا اسکا سانولا رنگ

اور ہم کڑک چائےکےشوقین بھی تھے

_____________________

‏زندگی کی کیتلی میں 

دوکپ پانی جتنےدن ہیں

اور رویوں کی پتی ہےاس میں 

کچھ محبت کی شکر اور

تھوڑاساخالص دودھ

رشتوں کےجیسا نایاب ہے

تھوڑی خوشیوں کی الائچیوں کی 

خوشبو ہےمگر

دکھوں حسرتوں 

اور آنسوؤں کی آگ ہے

جس پہ یہ

"کیتلی زندگی کی"

اک تلخ و شیریں 

امتزاج سےمہکتی چائے کا 

لطف دیتی ہے

____________________

بہت کرنی ہیں____ تم سے باتیں

ملاقات رکھو کسی دن چائے پر 

____________________

‏سامنے رکھ کے چائے کی پیالی...

چُسکی چُسکی تری کمی چکھی...

___________________

‏غضب کی گرمی ہے دل پر بھی بے قرار ہے

 دو کپ چائے پی کر بھی تیسرے کپ کا انتظار ہے

____________________

بس تھوڑی سی چائے پیتے ہیں ۔۔۔ 

لوگ اس سے بھی منع کرتے ہیں ۔۔۔ 

_____________________

?وہ تیرے ہاتھ کی سنہری سی دلنشیں چائے


?اور وہ تیرا پاس آ کہ دھیمے سے کہنا لیجئے

_____________________

انسان کی سوچ وقت پر بدلتی رہتی ہے.

چائے میں مکھی گر جائے تو چائے پھینک دیتے ہیں ،

اور اگر دیسی گھی میں مکھی گر جائے ؛

تو مکھی کو پھینک دیتے ہیں ۔

____________________

عشق کیجیۓ تو بس چا ئے سے کیجیۓ ۔۔۔

چائے آپ سے یہ نہیں کہے گی کہ میرے گھر والے نہیں مان رہے

____________________

بس تمہارے ہاتھوں سے تھمائی جائے_

چاہے اس چائے میں میٹھا جتنا ہو_

____________________

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

محبت کی جھوٹی اداؤں پہ صاحب جوانی لٹانے کی کوشش نہ کرنا

  محبت کی جھوٹی اداؤں پہ صاحب  جوانی لٹانے کی کوشش نہ کرنا بڑے بے مروت ہیں یہ حسن والے کہیں دل لگانے کی کوشش نہ کرنا ہنسی آتی ہے اپنی بربادیوں پر نہ یوں پیار سے دیکھیۓ بندہ پرور  مِرے دل کے زخموں کو نیند آ گئی ہے انہیں تم جگانے کی کوشش نہ کرنا محبت تو ہے ایک کاغذ کی ناؤ،  اُدھر بہتی ہے جس طرف ہو بہاؤ نظر کے بھنور میں نہ تم ڈوب جاؤ،  نگاہیں ملانے کی کوشش نہ کرنا ٹھہر جاؤ آنکھوں میں تھوڑا سا دم ہے،  تمہیں دیکھ لیں ورنہ حسرت رہے گی بناتے رہے ہو ہمیں زندگی بھر،  مگر اب بنانے کی کوشش نہ کرنا ستمگر سے جور و ستم کی شکایت،  نہ ہم کر سکے ہیں نہ ہم کر سکیں گے مرے آنسوؤ! تم مِرا ساتھ دینا،  انہیں تم بتانے کی کوشش نہ کرنا شمع بن کے محفل میں ہم جل رہے ہیں،  مگر دل کی حالت ہے پروانوں جیسی خدا کی قسم جان دے دیں گے تم پر،  ہمیں آزمانے کی کوشش نہ کرنا مسرور انور

ایک منٹ کیلئے اصلاح کی بات

 اگر آپ کسی کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اپنے الفاظوں ک  خوبصورت بنانا سیکھیں الفاظ ایک انسان کو توڑنے اور جوڑنے کا ہنر رکھتے ہیں آپﷺ نے کبھی کسی کو زبان سے تکلیف نہیں دی،تو ہم کیوں دیتے ہیں؟ ہر بات کہہ دینے کی نہیں ہوتی ہمارے مسائل اتنے نہیں ہوتے جتنی ہماری زبان کی تلخی بنا دیتی ہے اگر صرف زبان کو دکھ دینے والے تبصرے اور طنزو تعنے دینے سے روک لیا جائے تو بہت سے لوگوں کی تکلیفیں کم ہوجائیں گی آپکو نہیں پتا ہوتا کے کسی کی زندگی میں کیا چل رہا ہے وہ کس مشکل سے اپنے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ اسکے پاس اللہ کے سوا کوئی شخص بھی نہیں جسے وہ اپنے دل کا حال سنائے ایسے میں کسی کے دل کو ایذا دینے یا طنزو ملامت کرنے کے بجائے اسے بس سن لیا جائے اپنی بات درست طریقے سے سمجھا دی جائے تو بہت سے لوگوں کو سکون مل جائے گا...

جھوٹ چہرے پہ سجانا نہیں آیا مجھ کو زندگی تجھ کو بِتانا نہیں آیا مجھ کو

  جھوٹ چہرے پہ سجانا نہیں آیا مجھ کو زندگی تجھ کو بِتانا نہیں آیا مجھ کو رہ کے دنیا میں بھی سیکھی نہیں دنیا داری کر کے احسان جتانا نہیں آیا مجھ کو دنیا ٹھیٹر ہے تو ناکام اداکار ہوں میں کوئی کردار نبھانا نہیں آیا مجھ کو ایک ہی شخص کی خواہش میں رہا سرگرداں در بدر خاک اڑانا نہیں آیا مجھ کو لطف تو جب تھا وہ خود کرتا محبت محسوس کہہ کر احساس دلانا نہیں آیا مجھ کو کچھ تو یہ دل بھی ہے تنہائی پسند اور اس پر عمر بھر دوست بنانا نہیں آیا مجھ کو تُو سمجھتا ہے کہ میں ترکِ تعلق پہ ہوں خوش روٹھنے والے منانا نہیں آیا مجھ کو